نئی دہلی :8 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک بار پھر بیان دے کر زعفرانی خیمہ میں برق گرادی ہے ۔ بی جے پی کے نام نہاد سنکلپ پتر (انتخابی منشور )میں دفعہ 370 اور 35 اے ہٹانے کے ذکر پر محبوبہ مفتی نے انتباہی بیان دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کر کہا کہ بی جے پی آرٹیکل 370 ہٹانے کی بات کر رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ہم خود کار طریقے سے الیکشن لڑنے کے حق سے محروم ہو جائیں گے، کیونکہ اس کے بعد ہندوستانی آئین جموں و کشمیر پر لاگو ہی نہیں ہو گا۔ اس کے بعد محبوبہ نے اقبال لاہوری کا شعر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ:’ نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے ہندوستاں والو، تمہاری داستان تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں‘محبوبہ نے یہ ٹویٹ دہلی ہائی کورٹ میں فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو لوک سبھا انتخابات لڑنے سے پابندی کے لئے ڈالی گئی پی آئی ایل کے تناظر میں کہا ہے ۔ آج ہی جموں کے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر میں دہشت گردی پر وہ’ زیرو ٹال رینس ‘کی پالیسی پر قائم ہیں۔ انہوں نے کانگریس سے سوال کیا کہ وہ بھارت میں دو پی ایم کا مطالبہ کرنے والی پارٹی کو سپورٹ کرتی ہے یا نہیں۔ راجناتھ نے دہرایا کہ آج اگر کوئی جموں و کشمیر کے لیے الگ وزیر اعظم کی بات کرتا ہے تو ہمارے پاس آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہوگا۔بی جے پی کے نام نہاد سنکلپ پتر میں کہا گہا ہے کہ پارٹی جن سنگھ کے وقت سے ہی دفعہ 370 کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اعادہ کر رہی ہے جو اس کو ختم کرنے کا رہا ہے۔بی جے پی نے کہا کہ ہم 35 اے کو بھی ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہیں کانگریس کے منشور میں اس معاملے پر جمود بنانے رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔آرٹیکل 370 پر آنچ آتے دیکھ جموں و کشمیر کے دو اہم سیاسی پارٹی پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس متحدہوکر کشمیریت کی بقا کے لیے بی جے پی کے انتخابی منشور کے خلاف بیان دے رہے ہیں ۔